حضرت مولانا مظفر حسین صاحب کاندھلوی رحمہ الله
آپ حضرت مولانا شاہ محمد اسحاق صاحب رحمہ الله کے شاگرد اورحضرت شاہ عبدالغنی صاحب محدث دہلوی رحمہ الله کے ہم سبق تھے۔
”آپ ایک مرتبہ تشریف لے جارہے تھے کہ راستہ میں ایک بوڑھا ملا، جو بوجھ لیے جارہا تھا، بوجھ زیادہ تھا او روہ بمشکل چل رہا تھا، حضرت مولانا مظفر حسین صاحب نے یہ حال دیکھا تو اس سے وہ بوجھ لے لیا اور جہاں وہ لے جانا چاہتا تھا وہاں پہنچا دیا ، اس بوڑھے نے اس سے پوچھا، اجی ! تم کہاں رہتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ بھائی میں کاندھلہ میں رہتا ہوں ، اس نے کہا ” وہاں مولوی مظفر حسین بڑے ولی ہیں“ اور یہ کہہ کر ان کی بڑی تعریفین کیں، مگر مولانا نے فرمایا” اور تو اس میں کوئی بات نہیں ہے ، ہاں! نماز تو پڑھ لیتا ہے “ اس نے کہا واہ میاں ! تم ایسے بزرگ کو ایسا کہو؟ مولانا نے فرمایا میں ٹھیک کہتا ہوں، وہ بوڑھا ان کے سر ہو گیا، اتنے میں ایک اور شخص آیا، جو مولانا کو جانتا تھا، اس نے بوڑھے سے کہا، بھلے مانس ! مولوی مظفر حسین یہی ہیں، اس پر وہ بوڑھا مولانا سے لپٹ کر رونے لگا۔“ (اکابر دیوبند کیا تھے؟ :100 ارواح ثلاثہ:148)
”آپ ایک مرتبہ تشریف لے جارہے تھے کہ راستہ میں ایک بوڑھا ملا، جو بوجھ لیے جارہا تھا، بوجھ زیادہ تھا او روہ بمشکل چل رہا تھا، حضرت مولانا مظفر حسین صاحب نے یہ حال دیکھا تو اس سے وہ بوجھ لے لیا اور جہاں وہ لے جانا چاہتا تھا وہاں پہنچا دیا ، اس بوڑھے نے اس سے پوچھا، اجی ! تم کہاں رہتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ بھائی میں کاندھلہ میں رہتا ہوں ، اس نے کہا ” وہاں مولوی مظفر حسین بڑے ولی ہیں“ اور یہ کہہ کر ان کی بڑی تعریفین کیں، مگر مولانا نے فرمایا” اور تو اس میں کوئی بات نہیں ہے ، ہاں! نماز تو پڑھ لیتا ہے “ اس نے کہا واہ میاں ! تم ایسے بزرگ کو ایسا کہو؟ مولانا نے فرمایا میں ٹھیک کہتا ہوں، وہ بوڑھا ان کے سر ہو گیا، اتنے میں ایک اور شخص آیا، جو مولانا کو جانتا تھا، اس نے بوڑھے سے کہا، بھلے مانس ! مولوی مظفر حسین یہی ہیں، اس پر وہ بوڑھا مولانا سے لپٹ کر رونے لگا۔“ (اکابر دیوبند کیا تھے؟ :100 ارواح ثلاثہ:148)
No comments:
Post a Comment
السلام علیکم ورحمۃ اللہ:۔
اپنی بہترین رائے ضرور دیں۔ جزاکم اللہ احسن الجزاء